سورة الرحمن

کوئی تبصرے نہیں
سورة الرحمن
بسم الله الرحمن الرحيم

الرَّحْمَنُ (1) عَلَّمَ الْقُرْآنَ (2) خَلَقَ الْإِنسَانَ (3) عَلَّمَهُ الْبَيَانَ (4) الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ بِحُسْبَانٍ (5) وَالنَّجْمُ وَالشَّجَرُ يَسْجُدَانِ (6) وَالسَّمَاء رَفَعَهَا وَوَضَعَ الْمِيزَانَ (7) أَلَّا تَطْغَوْا فِي الْمِيزَانِ (8) وَأَقِيمُوا الْوَزْنَ بِالْقِسْطِ وَلَا تُخْسِرُوا الْمِيزَانَ (9) وَالْأَرْضَ وَضَعَهَا لِلْأَنَامِ (10) فِيهَا فَاكِهَةٌ وَالنَّخْلُ ذَاتُ الْأَكْمَامِ (11) وَالْحَبُّ ذُو الْعَصْفِ وَالرَّيْحَانُ (12) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (13) خَلَقَ الْإِنسَانَ مِن صَلْصَالٍ كَالْفَخَّارِ (14) وَخَلَقَ الْجَانَّ مِن مَّارِجٍ مِّن نَّارٍ (15) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (16)‏ رَبُّ الْمَشْرِقَيْنِ وَرَبُّ الْمَغْرِبَيْنِ (17) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (18) مَرَجَ الْبَحْرَيْنِ يَلْتَقِيَانِ (19) بَيْنَهُمَا بَرْزَخٌ لَّا يَبْغِيَانِ (20) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (21) يَخْرُجُ مِنْهُمَا اللُّؤْلُؤُ وَالْمَرْجَانُ (22) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (23) وَلَهُ الْجَوَارِ الْمُنشَآتُ فِي الْبَحْرِ كَالْأَعْلَامِ (24) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (25) كُلُّ مَنْ عَلَيْهَا فَانٍ (26) وَيَبْقَى وَجْهُ رَبِّكَ ذُو الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ (27) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (28) يَسْأَلُهُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ كُلَّ يَوْمٍ هُوَ فِي شَأْنٍ (29) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (30) سَنَفْرُغُ لَكُمْ أَيُّهَا الثَّقَلَانِ (31) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (32) يَا مَعْشَرَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ إِنِ اسْتَطَعْتُمْ أَن تَنفُذُوا مِنْ أَقْطَارِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ فَانفُذُوا لَا تَنفُذُونَ إِلَّا بِسُلْطَانٍ (33) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (34) يُرْسَلُ عَلَيْكُمَا شُوَاظٌ مِّن نَّارٍ وَنُحَاسٌ فَلَا تَنتَصِرَانِ (35) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (36) فَإِذَا انشَقَّتِ السَّمَاء فَكَانَتْ وَرْدَةً كَالدِّهَانِ (37) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (38) فَيَوْمَئِذٍ لَّا يُسْأَلُ عَن ذَنبِهِ إِنسٌ وَلَا جَانٌّ (39) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (40)‏ يُعْرَفُ الْمُجْرِمُونَ بِسِيمَاهُمْ فَيُؤْخَذُ بِالنَّوَاصِي وَالْأَقْدَامِ (41) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (42) هَذِهِ جَهَنَّمُ الَّتِي يُكَذِّبُ بِهَا الْمُجْرِمُونَ (43) يَطُوفُونَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ حَمِيمٍ آنٍ (44) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (45) وَلِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ جَنَّتَانِ (46) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (47) ذَوَاتَا أَفْنَانٍ (48) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (49) فِيهِمَا عَيْنَانِ تَجْرِيَانِ (50) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (51) فِيهِمَا مِن كُلِّ فَاكِهَةٍ زَوْجَانِ (52) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (53) مُتَّكِئِينَ عَلَى فُرُشٍ بَطَائِنُهَا مِنْ إِسْتَبْرَقٍ وَجَنَى الْجَنَّتَيْنِ دَانٍ (54) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (55) فِيهِنَّ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنسٌ قَبْلَهُمْ وَلَا جَانٌّ (56) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (57) كَأَنَّهُنَّ الْيَاقُوتُ وَالْمَرْجَانُ (58) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (59) هَلْ جَزَاء الْإِحْسَانِ إِلَّا الْإِحْسَانُ (60) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (61) وَمِن دُونِهِمَا جَنَّتَانِ (62) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (63) مُدْهَامَّتَانِ (64) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (65) فِيهِمَا عَيْنَانِ نَضَّاخَتَانِ (66) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (67)‏ فِيهِمَا فَاكِهَةٌ وَنَخْلٌ وَرُمَّانٌ (68) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (69) فِيهِنَّ خَيْرَاتٌ حِسَانٌ (70) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (71) حُورٌ مَّقْصُورَاتٌ فِي الْخِيَامِ (72) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (73) لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنسٌ قَبْلَهُمْ وَلَا جَانٌّ (74) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (75) مُتَّكِئِينَ عَلَى رَفْرَفٍ خُضْرٍ وَعَبْقَرِيٍّ حِسَانٍ (76) فَبِأَيِّ آلَاء رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ (77) تَبَارَكَ اسْمُ رَبِّكَ ذِي الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ (78)



عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے
(1) وہ خدا بڑا مہربان ہے
(2) اس نے قرآن کی تعلیم دی ہے
(3) انسان کو پیدا کیا ہے
(4) اور اسے بیان سکھایا ہے
(5) آفتاب و ماہتاب سب اسی کے مقرر کردہ حساب کے ساتھ چل رہے ہیں
(6) اور بوٹیاں بیلیں اور درخت سب اسی کا سجدہ کررہے ہیں
(7) اس نے آسمان کو بلند کیا ہے اور انصاف کی ترازو قائم کی ہے
(8) تاکہ تم لوگ وزن میں حد سے تجاوز نہ کرو
(9) اور انصاف کے ساتھ وزن کو قائم کرو اور تولنے میں کم نہ تولو
(10) اور اسی نے زمین کو انسانوں کے لئے وضع کیا ہے
(11) اس میں میوے ہیں اور وہ کھجوریں ہیں جن کے خوشوں پر غلاف چڑھے ہوئے ہیں
(12) وہ دانے ہیں جن کے ساتھ بھس ہوتا ہے اور خوشبودار پھول بھی ہیں
(13) اب تم دونوں اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے
(14) اس نے انسان کو ٹھیکرے کی طرح کھنکھناتی ہوئی مٹی سے پیدا کیا ہے
(15) اور جنات کو آگ کے شعلوں سے پیدا کیا ہے
(16) تو تم دونوں اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
(17) وہ چاند اور سورج دونوں کے مشرق اور مغرب کا مالک ہے
(18) پھر تم دونوں اپنی رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے
(19) اس نے دو دریا بہائے ہیں جو آپس میں مل جاتے ہیں
(20) ان کے درمیان حد فا صلِ ہے کہ ایک دوسرے پر زیادتی نہیں کرسکتے
(21) تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
(22) ان دونوں دریاؤں سے موتی اور مونگے برآمد ہوتے ہیں
(23) تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
(24) اسی کے وہ جہاز بھی ہیں جو دریا میں پہاڑوں کی طرح کھڑے رہتے ہیں
(25) تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
(26) جو بھی روئے زمین پر ہے سب فنا ہوجانے والے ہیں
(27) صرف تمہاری رب کی ذات جو صاحبِ جلال و اکرام ہے وہی باقی رہنے والی ہے
(28) تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
(29) آسمان و زمین میں جو بھی ہے سب اسی سے سوال کرتے ہیں اور وہ ہر روز ایک نئی شان والا ہے
(30) کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
(31) اے دونوں گروہو ہم عنقریب ہی تمہاری طرف متوجہ ہوں گے
(32) تو تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے
(33) اے گروہ جن و انس اگر تم میں قدرت ہو کہ آسمان و زمین کے اطرف سے باہر نکل جاؤ تو نکل جاؤ مگر یاد رکھو کہ تم قوت اور غلبہ کے بغیر نہیں نکل سکتے ہو
(34) تو تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے
(35) تمہارے اوپر آگ کا سبز شعلہ اور دھواں چھوڑ دیا جائے گا تو تم دونوں کسی طرح نہیں روک سکتے ہو
(36) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے
(37) پھر جب آسمان پھٹ کر تیل کی طرح سرخ ہوجائے گا
(38) تو تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے
(39) پھر اس دن کسی انسان یا جن سے اس کے گناہ کے بارے میں سوال نہیں کیا جائے گا
(40) تو پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
(41) مجرم افراد تو اپنی نشانی ہی سے پہچان لئے جائیں گے پھر پیشانی اور پیروں سے پکڑ لئے جائیں گے
(42) تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے
(43) یہی وہ جہنّم ہے جس کا مجرمین انکار کررہے تھے
(44) اب اس کے اور کھولتے ہوئے پانی کے درمیان چکر لگاتے پھریں گے
(45) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے
(46) اور جو شخص بھی اپنے رب کی بارگاہ میں کھڑے ہونے سے ڈرتا ہے اس کے لئے دو دو باغات ہیں
(47) پھر تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
(48) اور دونوں باغات درختوں کی ٹہنیوں سے ہرے بھرے میوؤں سے لدے ہوں گے
(49) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے
(50) ان دونوں میں دو چشمے بھی جاری ہوں گے
(51) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے
(52) ان دونوں میں ہر میوے کے جوڑے ہوں گے
(53) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے
(54) یہ لوگ ان فرشوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے جن کے استراطلس کے ہوں گے اور دونوں باغات کے میوے انتہائی قریب سے حاصل کرلیں گے
(55) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے
(56) ان جنتوں میں محدود نگاہ والی حوریں ہوں گی جن کو انسان اور جنات میں سے کسی نے پہلے چھوا بھی نہ ہوگا
(57) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے
(58) وہ حوریں اس طرح کی ہوں گی جیسے سرخ یاقوت اور مونگے
(59) پھر تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے
(60) کیا احسان کا بدلہ احسان کے علاوہ کچھ اور بھی ہوسکتا ہے
(61) تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے
(62) اور ان دونوں کے علاوہ دو باغات اور ہوں گے
(63) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے
(64) دونوں نہایت درجہ سرسبز و شاداب ہوں گے
(65) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے
(66) ان دونوں باغات میں بھی دو جوش مارتے ہوئے چشمے ہوں گے
(67) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے
(68) ان دونوں باغات میں میوے, کھجوریں اور انار ہوں گے
(69) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے
(70) ان جنتوں میں نیک سیرت اور خوب صورت عورتیں ہوں گی
(71) شپھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے
(72) وہ حوریں ہیں جو خیموں کے اندر چھپی بیٹھی ہوں گی
(73) تو تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے
(74) انہیں ان سے پہلے کسی انسان یا جن نے ہاتھ تک نہ لگایا ہوگا
(75) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے
(76) وہ لوگ سبز قالینوں اور بہترین مسندوں پر ٹیک لگائے بیٹھے ہوں گے
(77) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کا انکار کرو گے
(78) بڑا بابرکت ہے آپ کے پروردگار کا نام جو صاحب جلال بھی ہے اور صاحبِ اکرام بھی ہے

کوئی تبصرے نہیں :

ایک تبصرہ شائع کریں