سورة الهُمَزَة

کوئی تبصرے نہیں
بسم الله الرحمن الرحيم
وَيْلٌ لِّكُلِّ هُمَزَةٍ لُّمَزَةٍ (1) الَّذِي جَمَعَ مَالاً وَعَدَّدَهُ (2) يَحْسَبُ أَنَّ مَالَهُ أَخْلَدَهُ (3) كَلَّا لَيُنبَذَنَّ فِي الْحُطَمَةِ (4) وَمَا أَدْرَاكَ مَا الْحُطَمَةُ (5) نَارُ اللَّهِ الْمُوقَدَةُ (6) الَّتِي تَطَّلِعُ عَلَى الْأَفْئِدَةِ (7) إِنَّهَا عَلَيْهِم مُّؤْصَدَةٌ (8) فِي عَمَدٍ مُّمَدَّدَةٍ (9)

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے
(1) تباہی اور بربادی ہے ہر طعنہ زن اور چغلخور کے لئے
(2) جس نے مال کو جمع کیا اور خوب اس کا حساب رکھا
(3) اس کا خیال تھا کہ یہ مال اسے ہمیشہ باقی رکھے گا
(4) ہرگز نہیں اسے یقینا حطمہ میں ڈال دیا جائے گا
(5) اور تم کیا جانو کہ حطمہ کیا شے ہے
(6) یہ اللہ کی بھڑکائی ہوئی آگ ہے
(7) جو دلوں تک چڑھ سسجائے گی
(8) وہ آگ ان کے اوپر گھیر دی جائے گی
(9) لمبے لمبے ستونوں کے ساتھ

کوئی تبصرے نہیں :

ایک تبصرہ شائع کریں